Allama Iqbal poetry


 

  1. "محقق کی آنکھوں کی تلاش ہے"

      محقق کی آنکھوں کی تلاش ہے محقق کی 

    ہے عالم سے یہی تو پیغام: نور کی طلب

  2. "اخلاقیات"

      اُس نے اخلاقیات کو بہتر بنایا
    جو ہمیں آدمی بنا دیا

  3. "محراب" 

      محراب ہو جہاں کا سجدہ گاہِ شیرین
    اس کی آئینہ کشی سے اُن کو امید ہے

  4. "خوابِ ولایت"

      ہر زمانے میں بادہ بہری کی طلب کرتے ہیں
    ہم جہاں بھی جاتے ہیں، زمانہ کی طلب کرتے ہیں

  5. "حکیم اقبال کی انسانیت" 

     ہم اُن کی ہمت کی محافل کیا بیان کریں؟
    وہ تو رنگ بدلے جاتے ہیں، ہمت کی بات کریں

  6. "مسجد" 

    مسجد کا اہمیت کیا؟ خماروں کا کمراں ہے
    مسلمان کی پہچان ہے، اُس کا مذہب کیا؟

  7. "عشق و جنون"  

    عشق میں نمی گرا دیا، جنون میں خوش رہا
    مسجد میں دل اٹھا دیا، خدا کو دیکھا دیا

  8. "خراباتِ انسانیت" 

     ہم کو محفلوں کی آداب سے نکلے
    ہم بے خودی سے گفت و شنید کریں

Comments

Popular posts from this blog

Allama Iqbal poetry

Allama Iqbal poetry