Allama Iqbal poetry
"خواب و خیال" (Dreams and Thoughts)
خواب و خیالِ شب تمکِّنِ سحر نہیں رہتا، یہ مرغِ باغبانی افسردہ سر نہیں رہتا۔
"ہزاروں خواہشیں ایسی" (Thousands of desires)
ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے،
بوٹے کو دیکھا کر نہ پھولوں کی خواہش کی،
"مسیحا کے ازلی دریائے عشق کی بناوٹ" (The Eternal River of Love of Christ)
مسیحا کے ازلی دریائے عشق کی بناوٹ میں،
ہوتی ہے مریم کی آنکھوں میں جو حسن کی جھریں،
"اقبال" (Iqbal)
نوازشیں گل کی کرتا ہے فنا کو مبتلا،
کام کرتا ہے اردو کو عربی سے بہتر بنانے کا۔
Comments
Post a Comment